ضلع انتظامیہ کی جانب سے قائم کردہ واحد پناہ گاہ ملازمین کی پناہ گاہ نکلی
جناح پبلک ہال کے دو کمروں میں 6 بستروں پر مشتمل پناہ گاہ سرکاری ملازمین کے لیے وقت گزارنے کی بہترین جگہ
حافظ آباد(آئی این این اے/شوکت علی وٹو) فوٹوسیشن کی شوقین ضلع انتظامیہ کی جانب سے قائم کردہ واحد پناہ گاہ ملازمین کی پناہ گاہ نکلی جناح پبلک ہال کے دو کمروں میں 6 بستروں پر مشتمل پناہ گاہ سرکاری ملازمین کے لیے وقت گزارنے کی بہترین جگہ ہے جہاں رات کو پناہ گاہ میں رہنے والوں کا منگوایا کھانا کھاتے ہیں گپ شپ کرنے کے بعد تالہ لگا کر گھر کی راہ لیتے ہیں اسٹنٹ کمشنر حافظ آباد کو حقائق سے آگاہی تھی یا وہ جان بوجھ کر اس فوٹوسیشن کا حصہ بنے جس میں مزدوروں کی بجائے سرکاری ملازمین نے مزدوروں کا رول ادا کرتے ہوئے اسٹنٹ کمشنر حافظ آباد کے ساتھ نہ صرف کھانا کھایا بلکہ اس کے بعد اسٹنٹ کمشنر حافظ آباد نے انتظامات کے حوالے سے اطمینان کا اظہار بھی کیا سوشل میڈیا پر ان کا انٹرویو بھی وائرل ہوا جس میں وہ انتظامات کو تسلی بخش قرار دے رہے تھے میڈیا نمائندوں نے جب پناہ گاہ کا دورہ کیا تو پناہ گاہ پر تالے پڑے تھے اسی حوالے سے جب شہریوں سے رائے لی گی تو شہریوں کا کہنا تھا یہ سوائے فنڈز خردبرد کرنے کے علاوہ کچھ نہیں پناہ گاہ کے بالکل سامنے میڈیکل سٹورز کے مالکان ملازمین سے پوچھا گیا کہ آپ کو معلوم ہے کہ پناہ گاہ کہاں ہے تو سب نے حیرانگی کا اظہار کرتے ہوئے بتایا ایسا کچھ نہیں ہے شہریوں نے پناہ گاہ ڈرامہ قرار دیتے ہوئے پناہ گاہ کے فنڈز کی چھان بین کا بھی مطالبہ کیا ہے
0 Comments