جلالپوربھٹیاں ٹائیگرفورس اور حنیف جوس کارنر حافظ آباد کے تعاون سے فری میڈیکل کیمپ لگایا گیا جس میں ڈاکٹر افضل حسین ایم بی بی ایس میڈیکل آفیسر ڈی ایچ کیو حافظ آباد ڈاکٹر شعیب اکرم ایم بی بی ایس ڈی ایچ کیو حافظ آباد نے مریضوں کا فری چیک اپ کیا اور مریضوں کو فری میڈیسن بھی دی گئی اس کیساتھ ساتھ فری میڈیکل کیمپ میں ہیپاٹائٹس بی سی ٹائیفائیڈ, شوگر کہ فری ٹیسٹ بھی کیے گئے اسٹنٹ کمشنر حافظ آباد آصف نواز نے میڈیکل کیمپ کا افتتاح کیا ٹائیگرفورس کی جانب سے لگائے گئے کیمپ میں تقریباً 350 مریضوں نے استفادہ حاصل کیا کیمپ میں اسسٹنٹ کمشنر حافظ آباد آصف نواز ڈسٹرکٹ فوکل پرسن آف ٹائیگرفورس حافظ آباد افضال احمد ہنجرا کی جانب سے ٹائیگرز میں تعریفی شیلڈ بھی دی گئی اس سے پہلے بھی ٹائیگرفورس حافظ آباد میں ایک میڈیکل کیمپ لگاچکے ہے کیمپ میں آنے والی عوام نے ٹائیگرفورس کے ان اقدامات کو سراہاں جس کی وجہ سے عام عوام میں ٹائیگرفورس کا اعتبار کو مزید وسعت ملی
#پنڈی_بھٹیاں
آج بارہ بجے تک اسسٹنٹ کمشنر صاحب آفس میں نہیں پہنچ سکے تھے، جب عملے کو پتہ چلا کہ میڈیا کے کچھ لوگ اے سی کے بند آفس کی فوٹیج بنا رہے ہیں تو کسی مہربان نے اے کو کو کال کی کہ فلاں فلاں میڈیا کے دوست آفس آئے ہیں جلدی پہنچ جاؤ،،
ساڈھے بارہ بجے جب اے سی صاحب آفس تشریف لائے تو اور میرے ساتھ ایک اور میڈیا سے وابستہ دوست اے سی آفس دوبارہ گئے تو صاحب تھوڑا سا پریشان اور گھبرا ہوا بھی دیکھائی دیا،
کیونکہ صاحب کو بہت سے سوالات کا جواب دینا تھا،،،۔
صاحب نے کہا کہ رکو بھائی جان میں ابھی آیا،،
صاحب گئے پھر موڑ کر واپس نہ آئے
پہلی مرتبہ جب آفس گئے تو
جب عملے سے پوچھ گیا تو جواب کچھ یوں ملا،
کسی نے کہا کہ صاحب لوگ ہیں مرضی کے مالک ہیں جب چاہیں آ جائیں کوئی ٹاہم ٹیبل ہی صاحب کے آفس آنے کا،تو کسی نے کہا کہ صاحب فیلڈ میں ہیں،،عوام کا ردعمل یہ تھا کہ روزانہ کی بنیاد پر ہم بارہ بجے اور ایک بجے تک صاحب کے آنے کا انتظار کرتے ہیں صاحب لوگ مرضی کے مالک ہیں،،
عوام میں غم و غصہ بھی دیکھنے کو ملا،عوام کا یہ بھی کہنا تھا کہ گھر کا کام کاج چھوڑ کر دور دور سے آتے ہیں،لیکن صاحب لوگ دفتر میں ملتے ہی نہیں ہیں، عوام کا کمیشنر گوجرنوالہ سے ایسے آفیسر کو ریسٹ اور کسی ایماندار آفیسر کو تعینات کرنے کا مطالبہ کیا ہے
شہر بھر میں صفائی کی ابتر صورتحال،
مافیا بے لگام،،
حقائق جان کر جیو
ہمارا کام حقائق سے آگاہ کرنا ہے
0 Comments